حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے آئندہ مالی سال میں کرنسی کی قدر میں 16 فیصد کمی کے مفروضے کو نظر انداز کرتے ہوئے نیا بجٹ 295 روپے ڈالر کی شرح تبادلہ پر تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے ایک دفتری میمورنڈم جاری کیا ہے، جس میں مالی سال 2024-25 کے بجٹ کے لیے مقامی کرنسی کی اوسط قدر 295 روپے فی ڈالر مقرر کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میمورنڈم میں مقامی کرنسی کی قدر میں تقریباً 16 فیصد کمی کے آئی ایم ایف کے مفروضے کے مقابلے میں 3.5 فیصد یا 10 روپے فی ڈالر کی کمی کا اندازہ لگایا گیا ہے۔
ڈالر کی قیمت 295 روپے کوئی ہدف نہیں ہے، اس کے بجائے اسے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیوں، خدمات اور سامان کی لاگت کا حساب لگانے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جو حکومت بشمول دفاع سے متعلقہ خریداری بجٹ سے درآمد کرے گی اور ادائیگیاں کرے گی۔ 295 روپے ڈالر کی اوسط قیمت بھی ہے، جو تجویز کرتی ہے کہ جون 2025 میں سال کے آخر کی شرح زیادہ ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ مئی میں جاری ہونے والی اپنی رپورٹ میں آئی ایم ایف نے روپے کی قدر کو ایک ڈالر کے مقابلے میں 328.4 روپے فرض کیا تھا، جو اس سال کی اوسط قیمت 285 روپے فی ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 16 فیصد زیادہ ہے۔