پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کے خط کا تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا ہے کیونکہ صوبائی حکومت کی جانب سے انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن کے خط کا تاحال جواب نہیں دیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2002ء میں ترمیم کے متعلق 25 اپریل کو خط لکھا تھا اور پنجاب حکومت کو بلدیاتی انتخابات کیلئے قانونی سازی کی ہدایت کی تھی۔
پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے کرانے کی قانون سازی کررکھی ہے لیکن الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ای وی ایم کے تحت بلدیاتی انتخابات کرانا ممکن نہیں ہیں۔
الیکشن کمیشن نے قانون سازی میں ترمیم کیلئے پنجاب حکومت کو متعدد خطوط لکھے اور ترمیم سے متعلق پیشرفت سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔
ای سی پی کے خط میں لکھا گیا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن 2019ء سے 3 مرتبہ حلقہ بندیاں کرچکا ہے، لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022ءمیں متعدد بارترامیم کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات کاانعقاد نہیں ہوسکا، بلدیاتی انتخابات نہ کرانا آئینی اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔