نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں کے سلسلے میں سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس 31 مئی کو طلب کرلیا گیا۔
وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے پی ایس ڈی پی کے لیے دوپلان تیار کرلیے گئے ہیں۔سالانہ میکرو اکنامک پلان، ترقیاتی پروگرام کی منظوری دی جائے گی۔ اے پی سی سی میں نیشنل ڈیویلپمنٹ آؤٹ لے کی بھی منظوری دی جائے گی۔
ملک بھر میں ایک ہزار 370 ترقرقیاتی منصوبوں کیلئے مجموعی طور پر 2 ہزار 441 ارب روپے درکار ہے، پہلی تجویز کے تحت 248 منصوبوں کیلئے 1172 ارب روپے فراہمی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
دوسری تجویز کے تحت 628 منصوبوں کیلئے 1500 ارب روپے درکار ہے، فارن فنڈنگ کے تحت منصوبوں پر 769 ارب روپے خرچ کرنے کا منصوبہ ہے۔
ذرائع وزارت منصوبہ بندی کے مطابق 80 فیصد فیصد تک زیر تکمیل منصوبوں کو مکمل کرنا ترجیح ہوگی، نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 71 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے 328 ارب روپے رکھنے کا پلان ہے۔
پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 200 ارب روپےحاصل ہونے کا تخمینہ ہے، غیر مخصوص منصوبوں کیلئے108 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ وزارت خزانہ مالی گنجائش دیکھتے ہوئے ترقیاتی بجٹ مختص کرے گی۔ آئندہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.7 فیصد مقرر کرنے اور نئے بجٹ میں مہنگائی کا ہدف 11.8 فیصد تک رکھنے کی تجویز ہے۔