پنجاب حکومت نے صوبے کے سرکاری محکموں میں خالی آسامیوں پر عائد بھرتی پر پابندی اٹھانے کی منظوری دے دی۔
منگل کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے۔
کابینہ کے اجلاس میں تیئس ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع اورخالی آسامیوں پربھرتی پرپابندی اٹھانے کی منظوری دی گئی جبکہ حکومت پنجاب کی ایڈورٹائزمنٹ پالیسی برائے سال دو ہزارچوبیس کی منظوری بھِی دی گئی۔
کابینہ اجلاس میں راک سالٹ 2023 اور ترمیم شدہ پالیسی کی توثیق کی گئی جبکہ راک سالٹ لیزز سے متعلق فیصلہ کرنے کے لئے کمیٹی بنانے کی ہدایت کی گئی۔
اجلاس میں وزیرخوارک پنجاب بلال یٰسین نے اہم تعیناتیوں کیلئے وزارتی کمیٹی بنانے کی تجویز بھی دی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا اپنے اختیارات کو آئینی حدود میں رہ کراستعمال کر رہے ہیں لیکن اصولی بات کرنے میں کوئی خوف نہیں۔
مریم نواز نے کہا قومی خزانہ لوٹنے کی اجازت نہیں دے سکتے، فوری طور پر راک سالٹ کی غیرقانونی لیز معطل کی جائے، نمک کا ایک ذرہ بھی ضائع نہ ہو، 13 ارب ڈالر نمک کے معدنی اثاثے عوام کی امانت ہیں۔
وزیر اطلاعات عظمیٰ زاہد بخاری کا کہنا تھا اہم تعیناتیوں کے لیے باہمی مشاورت ناگزیر ہے ، مخاصمت نہیں لیکن ہر معاملے میں مداخلت قابل قبول نہیں۔
سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا عام آدمی کی ہتک عزت کے تدارک کیلئے قانون بنا رہے ہیں ، ہتک عزت کے مسئلے پر اس سے زیادہ شفاف قانون کوئی نہیں۔