پنجاب اور سندھ حکومت نے وفاق سے پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعے بیرون ملک سے گندم درآمد کرنے کی مخالفت کی تھی جس کی تمام تفصیلات سماء دستاویزات کے ساتھ سامنے لے آیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کا دوسرا اجلاس 29 دسمبر 2023 کو اسلام آباد میں ہوا جس کی صدارت منسٹر نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے کی۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں گندم کی کاشت 22۔14 ملین ایکڑ پر ہوئی، ملک میں گندم کے 50۔ 2 ملین میٹرک ٹن کا سٹاک ہے جبکہ شارٹ فال40 ۔2 ملیں میٹرک ٹن کا ہے۔
میٹنگ کو مزید بتایا گیا کہ وفاقی کابینہ 1 ملین میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دی ہے اور 17 دسمبر تک 25 جہاز 269 ۔1 ملین ٹن گندم درآمد کرچکے ہیں۔میٹنگ میں پنجاب اور سندھ کے سیکریٹریز فوڈ نے مزید گندم کی درآمد کی مخالفت ہے۔
سیکریٹری سندھ کا کہنا تھا کہ گندم کی درآمد سے سندھ میں گندم کا ریٹ 4600 روپے فی من سے 4400 آ گیا ہے۔سیکریٹری خوراک پنجاب کا کہنا تھا کہ رمضان پیکج کے بعد ہی وہ بتا سکتے ہیں گندم درآمد ہونی چاہیے یا نہیں۔سیکرٹری خوراک پنجاب نے واضح طور پر گندم کی درآمد کی مخالفت کی۔
25 مارچ 2024 کو سیکریٹری خوراک پنجاب معظم اقبال سپرا نے وفاق کو خط لکھا کہ رواں سال پنجاب میں 443 ۔17 ملین ایکڑ پر گندم کی کاشت ہوئی ہے۔ سال2023- 2022 میں پنجاب میں014 ۔16 ملین ایکٹر پر گندم کی کاشت ہوئی۔پنجاب میں رواں سال گندم کی کل پیداوار 22 ملین میٹرک ٹن سے 24 ملین میٹرک ٹن متوقع ہے۔پنجاب میں گندم کی کل ڈیمانڈ 55 ۔15 ملین ٹن ہے۔
نئی فضل آنے سے قبل پنجاب کے پاس 2۔2 ملین میٹرک ٹن گندم کا اضافی سٹاک پہلے سے موجود ہے جس کی مالیت 80 ارب روپے ہے۔ خط میں سیکریٹری خوراک نے وفاق سے درخواست کی کہ 31 مارچ کو باہر سے آنے والی گندم کو ہر صورت روکیں۔
28 مارچ 2024 کو اسلام آباد میں ہونے والی میٹنگ میں وفاقی وزیر خزانہ نے پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعے 900 ملین ڈالر کی گندم درآمد کرنے پر اعتراض اٹھایا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے پرائیویٹ سیکٹر کو بغیر کسی ٹارگٹ کے گندم درآمد کرنے کی اجازت پر تحفظات کا اظہار کیا۔وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ یہ رقم فاریکس ریزرو پر بو جھ ہے۔28 مارچ کی میٹنگ میں روسی جہاز CYCUS MV کے ذریعے بغیر اجازت 50 ہراز 553ٹن گندم کو آف لوڈ کی اجازت دی گئی۔
27 فروری 2024 کو ہونے والی میٹنگ میں سیکریٹری خوراک پنجاب نے اعتراض اٹھایا کی برآمدی گندم کی وجہ پرائیویٹ سیکٹر سرکاری گندم نہیں اٹھا رہا۔سیکریٹری خوراک نے میٹنگ کو بتایا کہ محکمہ خوراک پنجاب کے پاس 2 ملین میٹرک ٹن گندم وافر ہے اور کٹائی شروع ہونے والی ہے۔سیکریٹری خوراک نے اس میٹنگ میں واضح طور پر گندم کی درآمد کی مخالفت کی۔