وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت سے متعلق تجاویز گردش کررہی ہیں۔ ان تجاویز کو یکسر مسترد نہیں کروں گا۔
وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ججز تقرری کی پارلیمانی کمیٹی کی حیثیت ربر اسٹمپ سے زیادہ نہیں۔ کوئی بھی پارلیمانی پارٹی اس طرح کی تجویزلائی تویہ اس کا حق ہوگا۔ پہلے بھی اس تجویزپربات ہوتی رہی ہے۔
دوسری جانب حکومت نے اعلیٰ عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کا طریقہ کار تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ آئینی ترمیم پربھی کام شروع ہوگیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی زیر صدارت ہوئے جوڈیشل کمیشن اجلاس کو وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آگاہ کر دیا۔ جوڈیشل کمیشن اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کیمطابق وفاقی وزیر کی جانب سے بتایا گیا کہ حکومت آرٹیکل 175اے میں ترمیم کا ارادہ رکھتی ہے جس کی وجہ سے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل بھی تبدیل ہو سکتی ہے۔
حکومت کا موقف سامنے آنے کے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی کی جانب سے اجلاس کی کاروائی کو ملتوی کرنے کی تجویز دی گئی جس سے تمام ممبران نے اتفاق کیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں حکومت کی مجوزہ ترامیم کی وجہ سے ججز تقرریوں میں تاخیر نہ کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔ ترمیم سے پہلے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی تقرریاں موجودہ قانون کے مطابق ہی کی جائیں گی۔