محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سندھ اور ماہرین نے تھر کی ریت کو کمپیوٹر چپ بنانے کےلیے موزوں ترین قرار دیدیا۔
ماہرین کے مطابق تھر کی ریت سے چپ کی تہہ یعنی ویفرتیار کرکے ڈیجیٹل ورلڈ مارکیٹ کی بڑی ضرورت کو پورا کرسکتا ہے۔ محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سلیکون چپ ویفرفاونڈری کےلیے منصوبہ وفاق اورصوبائی حکومت کو پیش کردیا ہے۔
ماہرین کے مطابق چپ ویفربنانے کےلیے کوئلے، ریت، پانی بجلی درکار ہوتی ہے اور اس کےلیے تھرکی ریت موزوں ترین قراردی گئی ہے،250میگاواٹ درکار بجلی بھی تھرمیں مل سکتی ہے۔
چپ ویفرفاونڈری اسکیم کی لاگت کا تخمینہ450ملین ڈالر کا ہوگا،جسے سی پیک منصوبے کے ذریعے مکمل کیا جاسکتاہے۔ اسلام کوٹ ضلع تھرپارکر میں مجوزہ چپ ویفرفاونڈری کےلیے150ایکڑزمین بھی موجود ہے۔
محکمہ انفارمیشن ٹیکنالاجی سندھ نے چپ ویفر فاونڈری منصوبے سے متعلق ابتدائی پیپر ورک تیار کرکے متعلقہ وزارتوں کوبھیجا ہے۔