مسلم لیگ ( ن ) نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کردی۔
مسلم لیگ ( ن ) کی جانب سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس میں اپنا تحریری جواب جمع کرا دیا گیا ہے۔
اپنے تحریری جواب میں ن لیگ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایکٹ بننے سے پہلے آنے والی درخواستیں قابل سماعت ہیں نہ ہی ان پر حکم جاری ہونا چاہیے۔
تحریری جواب میں کہا گیا کہ کسی بھی درخواستگزار نے عدلیہ کی آزادی متاثر ہونے کے بارے میں نہیں بتایا۔
جواب میں مزید کہا گیا کہ آئینی ترمیم کے ذریعے طریقہ کار میں تبدیلی کے موقف میں تضاد ہے۔