یورپی یونین نے اسرائیل پر حملے کے بعد ڈرون اور میزائل بنانے والے ایرانی اداروں پر پابندیاں بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے کہا کہ ایران کو تنہا کرنے کے لیے یہ سب کچھ کرنا بہت ضروری ہے۔
اس بلاک کی جانب سے پہلے ہی ایران کے خلاف متعدد پابندیاں عائد کی جاچکی ہیں جن میں روس کو یوکرین کے خلاف جنگ میں استعمال کرنے کے لیے ڈرون فروخت کرنا بھی شامل ہے۔
امریکا نے عندیہ دیا ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں خود اپنی نئی پابندیاں عائد کرے گا۔
ایرانی اداروں پر پابندیوں کے حوالے سے جرمن چانسلر اولاف شولز نے اجلاس کے بعد کہا کہ ہمارے لیے یہ اہم ہے کہ اس لمحے کو اب مزید تناؤ میں کمی کے لیے بھی استعمال کیا جائے اور اسرائیل ایرانی حملے کا کامیابی سے دفاع کرنے کے بعد جواب نہ دے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے اپنے اتحادیوں سے ایران کے میزائل پروگرام پر پابندی لگانے اور اسلامی انقلابی گارڈ کور کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے لیکن یورپی یونین اور برطانیہ نے ایسا کچھ نہیں کیا۔