اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ نیب ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا معطل کردی۔
ہائیکورٹ میں توشہ خانہ نیب ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آج اپیل سماعت کے لیے مقرر ہے؟ اپیل شروع نہیں کریں گے اگر آپ چاہتے ہیں تو سزا معطلی پر دلائل دے دیں۔ وکیل علی ظفر نے کہا کہ ہم سزا معطلی کی بجائے مرکزی اپیل پر دلائل دیں گے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ سائفر کیس کل سماعت کے لیے مقرر ہے جو کچھ دنوں میں مکمل ہو جائے گا، توشہ خانہ کیس آج سن کر کل سماعت کے لیے نہیں رکھ سکتے، سائفر کیس میں ایف آئی اے کے دلائل شروع ہونے ہیں ، ہمیں نہیں معلوم وہ کتنا وقت لیتے ہیں، ہم توشہ خانہ کیس کو عید کے بعد رکھ لیتے ہیں۔
عدالت نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا معطل کردی۔ نیب پراسیکیوٹر کے بیان کی روشنی میں سزا معطل کی گئی۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ فیصلے کا جائزہ لیا ہے یہ سزا معطلی کا کیس ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ یہ نیب کا بڑا قابل تعریف مؤقف ہے، اس پر ہم سراہتے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال قید کی سزا سنائی تھی، عدالت نے دونوں ملزمان کو 10 سال کے لیے نااہل بھی قرار دیا تھا۔