فرزند کشمیر ڈاکٹر عبدالاحد گورو کی شہادت کو اکتیس سال مکمل ہوگئے۔ کشمیری عوام ڈاکٹرعبدالاحد شہید کی خدمات کو آج تک نہیں بھولے۔
ڈاکٹر عبدالاحد گورو پہلے کشمیری سرجن تھے جنہوں نے 1987 میں اوپن ہارٹ سرجری کی۔ عبدالاحد گورو تحریک آزادی کشمیر اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سرگرم رکن تھے۔
یکم اپریل 1993 کو ڈاکٹر عبد الاحد گورو کی شہادت ہوئی۔ ان کی تشدد زدہ اور گولیوں سے چھلنی لاش سرینگر کے علاقے باچپورہ سے ملی تھی۔ ایشیا واچ اور فزیشن فار ہیومن رائٹس کی مشترکہ تحقیقات نے بھارتی حکومت کو قتل کا ذمہ دار قرار دیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی کہا کہ ڈاکٹر عبدالاحد گورو کو ماورائے عدالت قتل کیاگیا۔
عبدالاحد گورو تحریک آزادی کشمیر اور جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے سرگرم رکن تھے، ڈاکٹر عبدالاحد گورو تمام حلقوں میں عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے، انہوں نے متعدد بار حکومت اور مجاہدین کے درمیان ثالثی بھی کرائی ، بھارتی حکومت ان سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مسلسل چشم کشائی پر نالاں تھی۔
آج ڈاکٹر عبدالاحد گورو کی لازوال قربانیوں و جدوجہد آزادی کو خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے، خدمات کے اعتراف میں کشمیری عوام ڈاکٹر عبدالاحد گورو کو شہید حکمت کے لقب سے یاد کرتی ہے۔