وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے حکومت کی جانب سے چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کی مدت کا تعین کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔
ایک ٹی وی انٹرویو میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس فی الحال ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں، نہ ایسی کوئی دستاویز دیکھنے میں آئی، نہ ایسی کوئی بات ہوئی ہے۔
عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر بے بنیاد مہم چلائی جارہی ہے، کسی بھی سطح پر چیف جسٹس کے عہدے کی میعاد پر بات نہیں ہوئی ، خبر غلط ہے، حکومت ایسا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ حکومت چیف جسٹس کی مدت ملازمت 3سال تک کرنے پر غور کررہی ہے۔ دعویٰ کیا گیا کہ سینیٹ الیکشن میں دو تہائی اکثریت ملنے کے بعد یہ آئینی ترمیم پیش لائی جائے گی تاکہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی مت ملازمت 3سال کردی جائے۔
یاد رہے کہ موجودہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر 2025 کو 65 سال عمر ہونے پر ریٹائر ہوجائیں گے کیونکہ آئین کے تحت سپریم کورٹ کے جج کے لیے عمر کی حد 65 سال ہے۔