اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے معاملے پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس اختتام پزیر ہوگیا جبکہ اجلاس میں خط کا جائزہ لیا گیا۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی زیرصدارت اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے عدالتی معاملات میں مداخلت سے متعلق خط پر فل کورٹ اجلاس ہوا۔
فل کورٹ اجلاس میں تمام ججز نے شرکت کی اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کا آئینی اور قانونی جائزہ لیا۔
ذرائع کے مطابق فل کورٹ اجلاس میں خط کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کی آئینی و قانونی حیثیت پر بھی غور کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس دو گھنٹے اور 12 منٹ تک جاری رہا اور تمام ججز نے خط پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے عدالتی کیسز میں مبینہ مداخلت پر سپریم جوڈیشل کونسل کو خط بھیجا تھا جبکہ خط جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اسحاق، جسٹس ارباب محمد طاہر، جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی جانب سے لکھا گیا تھا۔
ججز کے جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ عدلیہ میں مداخلت اور ججز پر اثر انداز ہونے پر جوڈیشنل کنونشن بلایا جائے۔