22 مارچ کی رات روس کے دارلحکومت ماسکو میں ہونے والے ہولناک دہشت گرد حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 143ہوگئی ہے جبکہ 11 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ماسکو حملے کے ملزم کی ویڈیو منظر عام پر آ گئی
ملزم نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ مجھ سے ٹیلی گرام کے ذریعے رابطہ کیا گیا تھا، مجھ سے کہا گیا جتنے زیادہ مار سکتے ہو مار دو، حملے کے لیے 5 لاکھ روبل کی آفر کی گئی تھی، ڈھائی لاکھ روبل حملے سے پہلے مجھے دیے گئے، ہتھیار ایک نا معلوم شخص نے مجھے دیا گیا ۔
مکمل تفصیل
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ رات ماسکو میں دہشت گردوں نے کنسرٹ ہال میں اندھا دھند فائرنگ کردی تھی ، جب یہ واقعہ پیش آیا اس وقت ہال میں چھ ہزار سے زائد لوگ موجود تھے تاہم آج کلیئرنگ آپریشن کے دوران ہال میں سے تین مزید لاشیں ملی ہیں جس کےبعد ہلاکتوں کی تعداد 143 تک پہنچ گئی ہے ۔
ہزاروں افراد کی گنجائش کے حامل کنسرٹ ہال میں راک بینڈ میں ’پکنک‘ کا کنسرٹ تھا اور حملے کے بعد کنسرٹ ہال کے ایک تہائی حصے میں آگ لگ گئی اور چھت تقریباً مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، روسی میڈیا کے مطابق کچھ لوگ ابھی بھی اندر موجود ہیں۔
روسی خبر رساں ادارے ایف ایس بی سیکیورٹی سروس کے سربراہ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو بتایا ہے کہ ماسکو کنسرٹ ہال پر حملے میں ملوث 4 افراد سمیت 11 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔روسی سلامتی کونسل کے سکریٹری نکولائی پیٹروشیف نے کہا کہ ماسکو حملے کے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی۔روسی حکام کی جانب سے الزام عائد کیا گیاہے کہ حملہ آوروں کے ہینڈلرز یوکرین میں تھے اور وہ مسلسل ان سے رابطے میں تھے ، حملے کے بعد ملزمان بھی یوکرین کی جانب جار ہے تھے ۔
رائٹرز کے مطابق فوجی کپڑوں میں ملبوس 10 حملہ آور نے کنسرٹ ہال کی عمارت میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کی اور پھر گرینیڈ پھینک دیا تھا، حملے میں اب تک 143 افراد ہلاک جبکہ 185 زخمی ہوگئے ہیں۔دوسری جانب پاکستان، بھارت، امریکا سمیت عالمی برادری نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔