سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بجٹ 24-2023 پیش کردیا۔
وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان کی جانب سے بجٹ پیش کئے جانے کے دوران اپوزیشن اراکین نے ایوان میں شور شرابہ کیا۔
بجٹ تقریر کے پوائنٹس
صوبائی وزیر خزانہ نے بتایا کہ پہلی بار 64 لاکھ 79 ہزار مستحق خاندانوں کا حق 30 ارب روپے کی خطیر رقم سے رمضان نگہبان پیکج پیش کیا گیا ہے، 10 ارب روپے کی لاگت سے نواز شریف آئی ٹی سٹی کا لاہور میں قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ آئی ٹی انفراسٹرکچر انوسمنٹ پروگرام کے لئے 4 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے پنجاب آئی ٹی کریجویشن انٹرن شپ پروگرام شروع کیا جائے گا، ایک ارب روپے کی لاگت سے گلوبل آئی ٹی سرٹیفیکیشن پروگرام شروع کیا جائے گا، 50 کروڑ روپے کی لاگت سے پہلی بار صوبائی ڈیٹا بیس اٹھارٹی قائم کی جارہی ہے۔
ایک ارب روپے کی لاگت سے پنجاب میں مفت وائے فائی پروگرام شروع کیا جائے گا، 40 ارب روپے کی لاگت سے دیہی مراکز صحت اور بنیادی مراکز صحت کے چار پروگرام شروع کیے جارہے ہیں، 4 ارب روپے کی لاگت سے پنجاب ہیلتھ سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔
موٹرویز پر حادثات میں شہریوں کی جان بچانے کے لئے پہلی بار 70 کروڑ روپے کی لاگت سے ایمبولینس سروس شروع کی جارہی ہے۔
30 ارب روپے کی لاگت سے لاہور میں نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ بنایا جارہا ہے، 10 ارب روپے کی لاگت سے سرگودھا میں نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کاڈیالوجی کے نام سے امراض قلب کا جدید ہسپتال بنایا جارہا ہے۔
دو ارب روپے سے پنجاب ایجوکیشن پروگرام اور ڈیڑھ ارب کی لاگت سے طالب علموں کو لیپ ٹاپ فراہم کیئے جائیں گے، ایک ارب روپے سے وزیر اعلی انٹرن شپ پروگرام ، 20 کروڑ روپے سے وزیر اعلی ہنر مندی پروگرام شروع کیا جارہا ہے، دو ارب روپے کی لاگت سے پنجاب ایگری کلچر ٹرانسفارمیشن پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔
ڈھائی ارب روپے کی لاگت سے ماڈل ایگری کلچر مالز بنیں گے۔
320 ارب روپے کی لاگت سے 82 سڑکوں اور شاہرات کی تعمیر و مرمت کا پروگرام شروع کیا جارہا ہے جس سے 2 ہزار 659 کلومیٹر کی سڑکوں کی مرمت کی جائے گی
پنجاب روڈز انفرا سٹرکچر کے لئے 10 ارب روپے سے پروگرام شروع کیا جارہا ہے جبکہ پانچ ارب روپے سے اپنی چھت اپنا گھر کا پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔
سموگ فری پنجاب کے لئے دو ارب روپے الیکٹرک بسوں اور الیکٹرک بائیکس کی فراہمی پر ایک ارب روپے خرچ ہوں گے۔
صاف ستھرا پنجاب کے تحت سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لئے دو ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
بجٹ پیش کئے جانے کے بعد پنجاب اسمبلی کا اجلاس 21 مارچ صبح دس بجے تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔