سپریم کورٹ نے چینی کی قیمتوں کے تعین کے معاملے پر لارجرر بینک تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا۔
سپریم کورٹ میں ملک میں چینی کی قیمتوں کےتعین سےمتعلق کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس منصورعلی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نےسماعت کی،وکیل شوگرملز نےدوران سماعت دلائل میں کہاکیس میں قیمتوں کے تقررکا ایکٹ چیلنج کیا گیا ہے،سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجر ایکٹ کےتحت لارجربینچ بننا چاہئے،جولائی اورستمبر 2021ء میں وفاقی حکومت نے چینی کی قیمتوں مقرر کیں،حکومتی نوٹیفکیشن کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ،فیصلہ حق میں آیا۔
شہزادعطا الہی ایڈووکیٹ نےدلائل دیتےہوئےکہا حکومت نے 1977ء میں قیمتوں کے تعین کا قانون بنایا تھا،حکومت نےیہ نوٹیفکیشن نجہ 1977ء کے قانون کو مدنظر رکھتےہوئے کیا،اشیاء خورونوش کی قیمتوں کے تعین کرنےکا اختیار پارلیمان کے پاس نہیں تھا،18 ترمیم کے بعد تو چینی کی قیمتوں کا تعین وفاق کے دائرہ کار میں بالکل بھی نہیں رہا۔
عدالت نےوکیل کی درخواست پر لارجر بنچ تشکیل دینےکا فیصلہ کرتےہوئے،بنچ کی تشکیل کیلئےفائل سپریم کورٹ انتظامی کمیٹی کوارسال کردی۔بعد ازاں کیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت کیلئےملتوی کردی۔