اسلام آباد ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس ( سابقہ ٹوئٹر ) کی بندش کے خلاف درخواست پر سماعت 26 مارچ تک ملتوی کردی۔
بدھ کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے صحافی احتشام عباسی کی درخواست پر سماعت کی جس کے دوران پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے ) کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور تیاری کیلئے وقت مانگا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر کیا ہوا؟ وہاں تو توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہونی تھی جس پر وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس نے وکیل پی ٹی اے سے مکالمہ کیا کہ آئندہ سماعت پر واضح جواب جمع کرائیں، واضح جواب ہونا چاہیے، عدالت کو بتائیے گا کہ دراصل ہو کیا رہا ہے۔
وکیل پی ٹی اے نے موقف اختیار کیا کہ ہمارا اس درخواست کے قابل سماعت ہونے پر بھی اعتراض ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جو بھی ہے جس نے بھی کیا ہے لیکن ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم بند ہوا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ میں بھی ڈھیلا ڈھالا ہی کام چل رہا ہے، اسی لیے آپکو کہا ہے کہ اس عدالت میں مفصل جواب جمع کرائیے گا۔
وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم بند کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی جواب تو آنے دیں اپنے ہتھیار پہلے ہی نہیں دکھا دیئے جاتے،میں اسی لیے زیادہ لمبی تاریخ نہیں ڈال رہا اور جلدی جواب طلب کر رہا ہوں۔
بعدازاں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 26 مارچ تک ملتوی کر دی۔