اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی وکلاء سے اکیلے میں ملاقات کی درخواستیں منظور کرلیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے بانی پی ٹی آئی کی وکلاء سے اکیلے میں ملاقات کی درخواستوں پر سماعت کی جس کے دوران شیر افضل مروت ایڈووکیٹ عدالت عالیہ میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقات کے دوران دو اہکار زبردستی کھڑے ہوتے ہیں، وکلاء کے کاغذات اور دیگر چیزوں کو سکین کیا جاتا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ بانی پی ٹی آئی اور وکلاء کی ملاقات کے دوران کوئی اہلکار کھڑا نہیں ہوگا جبکہ وکلاء کو ملاقات کے دوران کاغذات اور پینسل لے جانے کی بھی اجازت دے دی۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دیئے کہ تحریری حکم بھی جاری کردیں گے، ملاقات سے متعلق ساری درخواستیں نمٹا رہے ہیں، آئندہ درخواست نہ لائیں۔
عدالت نے درخواست میں سیاسی معاونین سے بھی ملاقات کرانے کی استدعا منظور کر لی۔