بابری مسجد کے انہدام کے بعد دیگر تاریخی مساجد بھی مودی سرکار کے نشانے پر ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں انتخابات کے قریب آتے ہی مودی سرکار کامیابی حاصل کرنے کے لئے مسلمانوں کے بنیادی حقوق غصب کرنے لگی، مودی سرکار انتہائی اوچھے وار کرتے ہوئے بھارت میں قائم مساجد کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے لگی۔
نئی دہلی کی مساجد کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے قبرستان بھی ہند و انتہا پسندوں کے نشانے پر آگیا، نئی دہلی میں صدیوں پرانی اکھونجی مسجد کو مودی سرکار نے منہدم کردیا۔
رہائشیوں کو کہنا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں نے مسجد سے ملحقہ مسلمانوں کی قبروں اور قرآن پاک کے نسخوں کی بھی بے حرمتی کی، مسلمانوں کی قبروں کو مسمار کیا جارہا ہے، قبروں کی اس حد تک بے حرمتی کی گئی کہ کفن اور میتیں بھی نظر آرہی ہیں۔
امام مسجد کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج بلڈوزر کے ساتھ زبردستی مسجد کے احاطے میں داخل ہوئی اور ہمیں کہا کہ یہ جگہ خالی کردو، انہوں نے ہم سے کہا کہ یہ دہلی ڈیویلپمنٹ کی زمین ہے، ہمارے پاس کاغذات ہیں، اس جگہ کو خالی کرنے کا کوئی نوٹس بھی نہیں دیا گیا۔
مسجد کے استاد کا کہنا ہے کہ یہ مسجد کئی یتیم بچوں کا گھر تھا، ان بچوں کو یہاں بنیادی حقوق ملتے تھے، یتیم بچے یہاں سے تعلیم حاصل کرتے تھے اور ہر ماہ یہاں ان کے لئے میڈیکل کیمپ لگتا تھا، بھارت میں مقیم مسلمان مسلسل خوف و ہراس کا شکار ہیں۔