پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل ) کے نویں ایڈیشن کے پروڈکشن رائٹس پر اضافی اخراجات آئیں گے جسکا بوجھ فرنچائز کو اٹھانا ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق پی ایس ایل 9 کے پروڈکشن رائٹس کے حقوق تاخیر سے دئیے گئے اور اس میں تنازعہ بھی دیکھا گیا ، پروڈکشن رائٹس کے لئے تین کمپنیوں نے بڈز کی تھیں جن میں سے براڈکاسٹ رائٹس کی حامل کمپنی کو ہی ڈس کوالیفائی کر دیا گیا۔
پروڈکشن رائٹس کی بڈ کمیٹی کے سربراہ بابر حمید تھے اور ابتدا سے ہی اس کمیٹی پر رائٹس نہ ملنے والی دو کمپنیوں کو اعتراض تھا ، دونوں کمپنیوں نے اعتراض اپیل کمیٹی کے سامنے رکھ دئیے، حیران کن طور پر رائتس ملنے والی کمنی نے بھی اپیل کمیٹی سے رجوع کیا۔
اپیل کمیٹی نے کیس سننے کے بعد تینوں کمپنیوں کے نمبر بڑھا دئیے لیکن بعد میں فنانشل بڈ میں سب سے کم رقم کی جگہ دوسرے نمبر والی کمپنی کو رائٹس دے دیئے اور پروڈکشن میں کم خرچہ کرنے والی کمپنی کو رائٹس نہیں ملے۔
اس تمام معاملہ کے بعد پی ایس ایل کی پروڈکشن کی رقم بھی تقریبا 50 کروڑ روپے بڑھ گئی۔
اس طرح پی ایس ایل 9 پر پروڈکشن کا خرچہ ایک ارب 15 کروڑ ہوگا جبکہ پی ایس ایل 10 پر اسکا خرچہ ایک ارب 21 کروڑ ہو گا، پی ایس ایل پروڈکشن پر پچھلے سال ایک ارب 16 کروڑ 91 لاکھ 93 ہزار روپے خرچہ ہوا تھا۔
پروڈکشن کا جو بھی خرچہ ہوتا ہے اس کا 95 فیصد حصہ فرنچائزز کو دینا ہوتا ہے اس طرح پی ایس 9 اور 10 میں فرنچائز کو بڑی رقم پروڈکشن کی مد میں ادا کرنا ہوگی۔
ذرائع نے بتایا کہ بڈنگ کے طریقہ کار پر 2 پارٹیز کو ابتدا سے ہی اعتراضات تھے جنہوں نے شکایات کمیٹی سے رجوع کیا تو نمبر ون کمپنی نے بھی ایسا کر کے ڈائریکٹر کمرشل بابر حمید کی زیرسربراہی بڈ کمیٹی پرسوال اٹھا دیا۔
دوسری جانب پی سی بی کا کہنا ہے کہ طے شدہ طریقہ کار کے مطابق معاہدہ ہوا، ٹیکنیکل اور فنانشل کے مجموعی مارکس کو مدنظر رکھا گیا۔
یاد رہے کہ 95 فیصد رقم فرنچائزز اور 5 فیصد پی سی بی ادا کرتا ہے۔