بٹر چکن کا شمار بھارت کے مشہور ترین پکوانوں میں ہوتا ہے جسے ٹیسٹ ایٹلس کی جانب سے دنیا کی "بہترین ڈشز" کی فہرست میں 43 ویں نمبر پر رکھا گیا تاہم یہ ڈش کس کی ایجاد ہے اس کے لئے دو فریق عدالت پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق اس پکوان پر دو ہندوستانی ریستوران عدالت میں مقدمہ لڑ رہے ہیں، یہ مقدمہ ہندوستان میں ایک گرما گرم موضوع بن گیا ہے۔ مقدمہ موتی محل کے مالکان (گجرال خاندان) کی طرف سے دائر کیا گیا ہے، ان کا دعویٰ ہے کہ ریسٹورنٹ کے بانی کندن لال گجرال نے 1930 کی دہائی میں پہلی بار یہ سالن بنایا تھا۔
گجرال خاندان کا مزید کہنا ہے کہ دریا گنج نے موتی محل کی ویب سائٹ اور اس کے ریستورانوں کی "شکل و صورت" کی نقل کی ہے۔ دریا گنج ریستوراں 2019 میں قائم کیا گیا تھا۔
اس کے مالکان کا کہنا ہے کہ کندن لال جگی نے 1947 میں دہلی ریسٹورنٹ کھولنے کے لیے گجرال خاندان کے ساتھ شراکت داری کی تھی، اور ڈش وہیں ایجاد ہوئی تھی۔ اس لیے ہم ڈش کی تخلیق کا دعویٰ کرنے کا حق بھی رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ تندور سے پکے ہوئے چکن کے ٹکڑوں کو ٹماٹر کی گریوی میں کریم اور مکھن کے گڑیوں کے ساتھ ملا کر تیار کیا گیا،یہ مکھن گارلک نان بریڈ کے بعد دوسرے نمبر کا مرغوب ہندوستانی کھانا تھا۔ دونوں اکثر ایک ساتھ جوڑے جاتے ہیں۔ کیس کی پہلی سماعت پچھلے ہفتے دہلی ہائی کورٹ نے کی تھی اور اگلی سماعت مئی میں شیڈول ہے۔