بنو قابل فاماسسٹ ٹریننگ پروگرام میں ایک ہزار سے زائد افراد نے رجسٹریشن کرائی جبکہ ٹیسٹ میں 600 سے زائد طلبہ و طالبات نے حصہ لیا، کامیاب طلبہ کو 3 ماہ کے فری سرٹیفکیشن کورس میں کلینکل فارمیسی کی ٹریننگ دی جائے گی۔ الخدمت کراچی کے صدر نے کہا کہ شہر قائد میں 200 سے زائد فارمیسیز کا جال بچھایا جارہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی اور الخدمت کراچی کے صدر حافظ نعیم الرحمان نے بنو قابل فارماسسٹ ٹریننگ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جعلی ادویات کی روک تھام، ادویات کے غلط استعمال سے اموات کو روکنے اور مریضوں کو رعایتی نرخوں پر اصلی ادویات کی فراہمی کیلئے الخدمت فارمیسی سروسز کے تحت شہر قائد میں 200 سے زائد فارمیسیز کا جال بچھایا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ الخدمت اور ملک بھر کی دیگر فارمیسیز کیلئے تربیت یافتہ فارماسسٹس کی ضرورت ہے اور اس کمی کو پورا کرنے کیلئے الخدمت کے تحت ’’بنو قابل فارماسسٹ‘‘ ٹیسٹ کا انعقاد کررہے ہیں، ٹیسٹ میں کامیاب ہونے والے فارمیسی گریجویٹس کو الخدمت کی فارمیسی اور دیگر اداروں میں تربیت فراہم کریں گے۔
اس موقع پر فارمیسی گریجویٹس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ الخدمت کراچی نے نوجوانوں کی تربیت کیلئے آئی ٹی کورسز شروع کرائے اور اب اس وقت کراچی کے 25 ہزار سے زائد نوجوان شہر کے 35 مختلف اداروں میں آئی ٹی کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بنو قابل فارماسسٹ بھی اسی طرح کی ایک کاوش ہے جس کے ذریعے یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل فارمیسی گریجویٹس کو تربیت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ ضروری تجربہ حاصل کرکے اپنی فیلڈ میں مہارت حاصل کرسکیں اور عوام الناس کو جعلی ادویات کی لعنت سے نجات دلا سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الخدمت فارمیسی سروسز کو دیگر اداروں سے بھی اشتراک کرنا چاہئے تاکہ ٹیسٹ میں پاس ہونیوالے طلبہ اور طالبات کو دیگر اداروں اسپتالوں اور کلینکس میں نوکریوں کے مواقع فراہم کئے جا سکیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ جلد ہی نوجوانوں کیلئے کیریئر گائیڈنس کا پروگرام شروع کرنے جارہے ہیں، بنو قابل فارماسسٹ پروگرام نوجوانوں اور اس شہر کیلئے اچھا اقدام ثابت ہوگا۔
بنو قابل فارماسسٹ پروگرام کے ڈائریکٹر سید جمشید احمد نے بتایا کہ بنوں قابل فارماسسٹ پروگرام شروع کرنے کا مقصد فارماسیوٹیکل انڈسٹری اور فارمیسی سروسز کیلئے ایسے تربیت یافتہ نوجوان تیار کرنا ہے جو کہ لوگوں کو جعلی ادویات سے نجات دلا کر مطلوبہ ادویات حاصل کرنے میں مدد فراہم کرسکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ادویات کے غلط استعمال سے ہونیوالی اموات بہت زیادہ ہیں جس کی روک تھام کیلئے تربیت یافتہ فارماسسٹس کا کلینیکل اور کمیونٹی فارمیسیز پر موجود ہونا نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس ٹیسٹ کیلئے ایک ہزار سے زائد طلبہ و طالبات نے رجسٹریشن کروائی تھی، کامیاب ہونیوالے اسٹوڈنٹس کو فری ٹریننگ دی جائے گی۔