عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے رواں سال پاکستان میں مہنگائی کم ہونے اور ملازمتوں کے مواقع بڑھنے کی نوید سنائی ہے۔
آئی ایم ایف نے 11 جنوری کو پاکستان کے لیے 70 کروڑ ڈالر کی قسط کی منظوری کے ساتھ پاکستان کے اکنامک انڈیکٹرز بھی ایک جدول کی شکل میں جاری کیے گئے۔
آئی ایم ایف کے مطابق سال 2024 کے اختتام تک پاکستان میں مہنگائی کم ہو کر 18 فیصد پر آجائے گی۔ سال بھر کے دوران اوسطاً مہنگائی کی شرح 24 فیصد رہے گی جو دسمبر کی شرح 29.4فیصد سے کم ہے۔
سال 2023 میں مہنگائی کی اوسط شرح 29.2 فیصد رہی جب کہ 2022 میں مہنگائی کی اوسط شرح 12.1 فیصد تھی۔
رواں سال کے دوران بیروزگاری میں بھی کمی ہوگی۔ بیروزگاری کی شرح 2023 میں 8.5 فیصد رہی جو کم ہو کر 8 فیصد ہو جائے گی۔ 2022 میں یہ شرح 6.2 فیصد تھی۔
اسی طرح آئی ایم ایف نے تخمینہ لگایا ہے کہ رواں برس بجٹ خسارہ کم ہوگا جب کہ بیرونی قرضوں میں بھی کمی آئی گی، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں 2023 میں فی کس آمدن 1,456 امریکی ڈالر رہی۔ غربت کی شرح 21.9 فیصد ہے جب کہ پاکستان کی برآمدات 2022 کے اعدادوشمار کے حساب سے 19.3 ارب ڈالر ہیں۔