ماہرین کے مطابق کم طلب اور تیل کی زیادہ پیداوار کے باعث 2024 کے اوائل میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں نمایاں کمی کا امکان ہے۔
توانائی ماہرین کا کہنا ہے کہ کمزور عالمی معیشت اور امریکا میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی انوینٹری کی وجہ سے طلب میں کمی کے باعث نومبر اور دسمبر میں خام تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں جبکہ دنیا میں سب سے بڑے توانائی استعمال کرنے والے ملک چین کی تیل کی طلب ملک میں معاشی سست روی کے درمیان بحال نہیں ہو سکی ہے۔
مارکیٹ پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس وقت خام تیل کی سپلائی طلب سے زیادہ ہے۔ 2024 کی پہلی ششماہی کے لیے ہم توقع کرتے ہیں کہ برینٹ (کروڈ) 60 سے 65 ڈالر فی بیرل سے لے کر 85 سے 90 ڈالر فی بیرل کے درمیان رہے گا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ مشرق وسطیٰ میں صرف جغرافیائی سیاسی کشیدگی ہی تیل کی قیمتوں کو بڑھا سکتی ہے بصورت دیگر تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ کہ اوپیک پلس ممالک نے سپلائی اور خام قیمتوں کو سہارا دینے کے لیے رضاکارانہ طور پر 2024 کے اوائل تک تقریباً ایک ملین بیرل یومیہ پیداوار (بی پی ڈی) کم کرنے پر رضامندی ظاہر کی تو تو بہت سے دوسرے ممالک نے اپنی پیداوار میں اضافہ کردیا۔