سپریم کورٹ نے قیدیوں کی پروبیشن پر رہائی کے قوانین پر فوری عملدرآمد کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ کا تحریر کردہ 5 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا گیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ پروبیشن پر رہائی کے قوانین کا فعال ہونا یقینی بنائیں۔
عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو پروبیشن کے اہل تمام افراد کی رہائی یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کی جیلوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہونے سے آئینی حقوق کی فراہمی ناممکن ہوچکی، جیلوں میں عدم سہولیات کا شکار افراد کی اکثریت غریبوں کی ہے، غریب لوگوں کو ریاست بھی سستے اور فوری انصاف فراہمی کےلیے کردار ادا نہیں کر رہی۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ فوجداری نظام با اثرافراد کے ہاتھوں کمزوروں کے استحصال اور انصاف کی عدم فراہمی کی اجازت دیتا ہے، آئین کے تحت چلنے والے معاشرے میں جیلوں کی ایسی حالت زار ناقابل برداشت ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ہر قیدی کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرے۔ قیدیوں کوآزادانہ نقل و حرکت کے علاوہ تمام آئینی حقوق حاصل ہوتے ہیں۔