کراچی میں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوانے کیلئے آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا، اس موقع پر ماہرین صحت کا کہنا تھا کہ حفاظتی ٹیکہ نئی نسل اور ملک کے مستقبل کی ضمانت ہے، پولیو فری سندھ اور پولیو فری پاکستان کے خواب کو پورا کرینگے۔
ایکسپینڈیڈ پروگرام فار ایمونائزیشن کے زیر اہتمام کراچی اورنگی ٹاؤن میں آگہی واک کا انعقاد کیا گیا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ای پی آئی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر نعیم راجپوت نے کہا کہ حالات کی سختیوں کے باوجود لیڈی ہیلتھ ورکرز اور پولیو ورکرز فیلڈ میں نکلتی ہیں، یہ ہماری ریڑھ کیہڈی ہیں، ان کی کارکردگی کے بغیر ہماری کارکردگی بھی صفر ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہیلتھ ورکرز کو سیلوٹ کرنے کیلئے یہاں آئے ہیں، ہماری کوشش ہے ہر بچے تک پہنچا جائے۔ انہوں نے پولیو ورکرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز پر زور دیا کہ ہائی رسک یوسیز میں زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے ہمیں ان علاقوں میں 80 فیصد کوریج کو 100 فیصد تک لے جانا ہے۔
ڈاکٹر نعیم راجپوت کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار آگہی پھیلانی ہے، 12 مہلک بیماریوں سے بچاؤ کیلئے ویکسینیشن کی آگہی دینی ہے۔
ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر عبدالحمید جمانی نے کہا کہ پولیو کے دو حفاظتی ٹیکے ہر بچہ کیلئے اس لئے بھی ضروری ہیں کیونکہ ہمیں پولیو وائرس کو جڑ سے ختم کرنا ہے، ہمیں والدین کو بتانا ہوگا کہ غفلت اور لاپرواہی کسی معصوم کا مستقبل تاریک بناسکتی ہے، پولیو سے بچاؤ کے قطرے آپ کے بچے کے محفوظ مستقبل کے ضامن ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیو ورکرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی کوششوں کے نتیجے میں انکاری خاندانوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔
آی پی آئی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر سہیل رضا شیخ نے کہا کہ سندھ میں حفاظتی ٹیکوں کی کوریج میں اضافہ ہوا ہے اور پولیو کے انکاری خاندانوں میں بھی کمی آئی ہے، پولیو ورکرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز گھر گھر جاکر بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلا رہی ہیں اور ساتھ ویکسینیشن کیلئے بھی آگہی دے رہی ہیں، امید ہے ہم جلد پولیو فری سندھ اور پولیو فری پاکستان کے خواب کو پورا کریں گے۔