آزادی صحافت کا گلا گھوٹنے اور اظہار رائے پر قدعنیں لگانے کےلیے مودی سرکار کی ہتھکنڈوں کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی جانب سے ٹیلی کمیونیکیشن بل 2023 کو منظور کروانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔ بل کی منظوری کے بعد مودی سرکار کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو اپنی مرضی سے بند کرسکتی ہے۔ ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی سے اختیارات لے لئے جائیں گے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بھارتی جریدے ثمانا کے ایگزیکٹوایڈیٹر سنجے راوت پر مودی کیخلاف خبر چھاپنے پر مقدمہ درج کرلیا گیا، سنجے راوت نے مودی سرکار کا الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے انتخابی عمل مشکوک قرار دیا تھا۔
قبل ازیں جنوری 2023 میں ایلون مسک نے دعویٰ کیا کہ مودی سرکار نے ٹویٹر پر مودی مخالف ٹویٹس ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالا۔ مودی مخالف ڈاکومنٹری نشر کرنے پر بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے بھی مارے گئے۔ ڈی ڈبلیو کے مطابق بھارت میں صحافت کا گلہ گھونٹنے کے لئے انسدادِ دہشتگردی کے قوانین کا استعمال تشویشناک حد تک بڑھ چکا ہے۔