پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی اصل وجوہات سامنے آگئیں، حکومت نے پیٹرول پر 10 روپے 68 پیسے اور ڈیزل پر 4 روپے 68 پیسے فی لیٹر ایڈجسٹمنٹ ڈال دی۔
حکومت نے گزشتہ رات پیٹرول کی قیمت میں 26 روپے اور ڈیزل پر 17 روپے سے زائد کا اضافہ کیا جبکہ تجویز 16 روپے فی لیٹر تک اضافے کی دی گئی تھی۔
پیٹرول بڑھنے کی سمری 16 روپے لیکن اچانک 26 روپے کیسے بڑھ گئے؟، ہوشربا اضافے کی اصل وجوہات سامنے آگئیں، حکومت نے ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافی رقم پیٹرولیم مصنوعات پر ڈال دی۔
رپورٹ کے مطابق پیٹرول پر 10 روپے 68 پیسے فی لٹر جبکہ ڈیزل پر 4 روپے 68 پیسے فی لٹر ایڈجسٹمنٹ ڈالی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق پیٹرول پر عائد ٹیکس 125.25 روپے اور ڈیزل پر 95.45 روپے فی لیٹر ہوگیا، پٹرول کی اصل قیمت 206.13 روپے اور ڈیزل کی 233.73 روپے فی لیٹر بنتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پیٹرول پر لیوی کی شرح 60 روپے اور ڈیزل پر 50 روپے فی لیٹر ہے۔
دستاویز کے مطابق حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل پر ڈیلرز اور او ایم سی مارجن میں بھی مزید اضافہ کردیا، جس کے مطابق 16 ستمبر سے پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 252 روپے 13 پیسے بنتی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ رات پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کیا تھا۔ وزرات خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 26 روپے 2 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد پیٹرول 331 روپے 38 پیسے اور ڈیزل 17.34 روپے اضافے سے 329.18 روپے کا ہوگیا۔