پاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی ) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل( آئی سی سی ) کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کرکٹ کا پیسہ حکومتی پراجیکٹ پر لگانے کا منصوبہ بنالیا۔
باخبر ذرائع کے مطابق پی سی بی نشتراسپورٹس کمپلیکس میں نکاسی آب کےمنصوبے کیلئے50 کروڑ سے زائد رقم دےگا، منصوبے کے لئے پی سی بی کل لاگت کا 50 فیصد شیئر دے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ رواں سال ستمبر میں پنجاب کی نگراں حکومت کی میٹنگ میں پراجیکٹ کی منظوری ہو چکی ہے۔اوراس منصوبے پر ایک ارب 43 کروڑ 39 لاکھ 48 ہزار80 روپے کی لاگت آنی ہے۔
اس سے پہلے پنجاب اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ حکومت کو پراجیکٹ کے لئے پیسےدینے سے انکارکرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے پاس اتنا بجٹ نہیں ہے کہ حکومت کو اتنے پیسے دیں، نکاسی آب مفاد عامہ کا منصوبہ ہے،پی سی بی کسی بھی ایسے منصوبےکوفنڈزدینےکامجاز نہیں۔
کرکٹ بور ڈ نے کہا تھا کہ اسے آئی سی سی ریوینیو سے سالانہ تقریبا 9 ارب روپے ملتے ہیں ،آئی سی سی قانون کے مطابق ملنے والا پیسہ صرف کرکٹ کے مقاصد اورکاموں پر خرچ ہو گا۔کرکٹ بورڈ کا مینڈیٹ نہیں کہ وہ کسی سیاسی پارٹی یا حکومتی ڈیپارٹمنٹ کو اپنا پیسہ جاری کرے۔
دوسری جانب ترجمان پی سی بی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ نشتر اسپورٹس کمپلیکس کو فنڈ دینے کا معاملہ ابھی زیر غور ہے۔
واضح رہے کہ نشتر اسپورٹس کمپلیکس کا کل ایریا تقریبا 135 ایکڑ پر محیط ہے، اسپورٹس کمپلیکس میں پی سی بی کےعلاوہ ہاکی، فٹبال، سوئمنگ، جیمنیزیم سمیت متعدد فیڈریشنز کےدفاتربھی موجود ہیں،اور اس منصوبےسے نہ صرف اسپورٹس کمپلیکس بلکہ آس پاس کی آبادی بھی مستفید ہوگی۔
یادرہے آئی سی سی کرکٹ بورڈ کا پیسہ حکومتی پراجیکٹ پرلگانےکی وجہ سے زمبابوے کرکٹ بورڈ کو بھی معطل کر چکا ہے۔