سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ اور بشریٰ بی بی کی مبینہ آڈیو سامنے آگئی۔ جس میں دونوں چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنوں سے اپنے اختلافات کا کر رہے ہیں۔
آڈیو میں بشریٰ بی بی کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ’وہاں پر ہمارا مسئلہ پڑ گیا تھا کیونکہ ان کی بہنیں بھی ساتھ تھیں بلکہ ہماری تو اچھی خاصی ہو گئی تھی‘۔ جس پر لطیف کھوسہ کہتے ہیں ’اچھا اچھا اچھا‘۔
بشریٰ بی بی آڈیو میں کہہ رہی ہیں وہاں کافی ایشو کھڑا ہو گیا تھا تو میں نے زیادہ مناسب نہیں سمجھا کہ میں ان لوگوں سے زیادہ بات کروں، بس میں نے خان صاحب کو کہہ دیا کہ میرے تو سارے کیسز وہی کریں گے اور آپ کے جتنے اب ہوں گے جو میں نہیں سمجھوں گی کہ اب یہ لیٹ ہو رہا ہے تو میں انہی کو دوں گی۔
لطیف کھوسہ بشریٰ بی بی سے کہتے ہیں چلیں، بہر کیف وہ کہتی ہیں کہ میرے ساتھ اس نے بدتمیزی کی ہے، اصل میں ہوا یوں، بشریٰ بی بی لطیف کھوسہ کی بات کاٹ کر کہتی ہیں انہوں نے کہا اس نے ہمارے ساتھ اتنی بدتمیزی کی ہے کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ کسی کی اتنی ہمت ہو تو میں نے آگے سے یہ کہا ان کو کیا ضرورت تھی کہ یہ تینوں اٹھ کر آفس چلی جائیں؟
بشریٰ بی بی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا یہ کون ہوتی ہیں پوچھنے والی؟ کہتی ہیں ہم پوچھنے گئیں تھیں کہ آپ نے زہر والی لائن کیوں لکھی ہے؟ وہ جس طریقے سے بول رہی تھیں میں نے کہا آپ اس طریقے سے مت بولیں، وہ بہت زیادہ بولیں تو میں نے خان صاحب سے کہا نہیں بس میرے وکیل وہی ہیں، تو پھر میں اٹھ کر آ گئی۔
لطیف کھوسہ جواب میں کہتے ہیں،بہر کیف پتہ نہیں ان کو کیا مسئلہ ہے، بشریٰ بی بی ایک بار پھر لطیف کھوسہ کی بات کاٹتے ہوئے کہتی ہیں ’وہ کہتی ہیں ہم نے جانا نہیں تھا، کھوسہ صاحب کی اہلیہ نے کہا تم لوگ جاکر ملو، میں نے کہا ان کی آپس میں لڑائیاں شروع ہو جائیں گی، پھر میں خاموش ہو گئی۔
سردار لطیف کھوسہ نے کہا میں بدتمیزی کرنے والا ہوں ہی نہیں، میں نے یہ ضرور کہا کہ دیکھیں بار بار آپ ضد مت کریں، جس طرح سے میں مناسب سمجھتا ہوں مجھے کرنے دیں، اسی بات پر انہوں نے کہا کہ جی بدتمیزی کی ہے، میں نے کیا بدتمیزی کرنی تھی۔