پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس نے برآمدات سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ کےمطابق پیچیدہ ٹیرف سسٹم سے معیشت کا سالانہ اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے،اگرصرف ٹیرف اصلاحات کرلی جائیں تو ملکی برآمدات چودہ فیصد تک بڑھ سکتی ہیں،اصلاحات میں تاخیر سےسرمایہ کاری اور برآمدات متاثر ہونےکا خدشہ ہے،کسٹمز ڈیوٹی کے سلیب 5 سےکم کرکے 4 تک محدود کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
سینئر ریسرچ اکانومسٹ کے مطابق کسٹمز ڈیوٹی کی شرح 4، 5، 10 اور15 فیصد تک محدود رکھنے کی تجویز دی گئی ہے،ریگولیٹری اور ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹیز بھی بتدریج ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے،اس کے علاوہ آٹو سیکٹر میں ڈیوٹیز کم کرنے،استعمال شدہ گاڑیوں کی محدود درآمد کی تجویز ہے۔
سینئر ریسرچ اکانومسٹ ڈاکٹر عظمیٰ ضیاء کا کہنا ہے کہ موجودہ ٹیرف نظام صنعتی مسابقت کو دبارہا ہے،اصلاحات سے صنعتی ترقی،مسابقت میں نمایاں بہتری ممکن ہے،ان پٹ لاگت میں اضافہ،ریفنڈز کی ادائیگی کا پیچیدہ نظام ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا گیا،ٹیرف اصلاحات قومی ضرورت بن چکی ہے۔





















