ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ اور پیداوار کی ویڈیو لنک کے زریعے مانیٹرنگ کے بہتر نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے۔ شوگر اور سیمنٹ سیکٹر سے ٹیکس وصولی میں 52 ارب روپے سے زیادہ اضافہ ہوگیا۔ ایف بی آر کے مطابق صرف شوگر سیکٹر میں نومبر سے ستمبر 2025 کے دوران 144 ارب روپے سے زیادہ ٹیکس وصول کیا گیا۔
اہم کاروباری شعبوں میں ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے نصب ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم اورپیداوار کی کیمروں کے ذریعے نگرانی کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آنے لگے۔ ایف بی آر کے مطابق شوگراورسیمنٹ سیکٹر میں ٹیکس وصولی میں 52 ارب روپے سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ صرف شوگر سیکٹر سے 11 ماہ میں ٹیکس وصولی میں 35.2 ارب روپے اضافہ ہوا۔
دستاویز کے مطابق نومبر2024 سے ستمبر 2025 کے دوران شوگر سیکٹر سے 144.3 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔ یہ ریونیو سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں جمع ہوا۔ گزشتہ سال اسی مدت میں چینی کے شعبے سے ٹیکس وصولی 109 ارب روپے تھی۔ پرائس مانیٹرنگ سے 16.8 ارب روپے اور پیداوار کی نگرانی سے 18.4 ارب اضافی آمدن ہوئی۔ مالی سال 2026 میں شوگر سیکٹر سے 75 ارب اضافی ریونیو کا تخمینہ ہے۔
دوسری جانب جون سے ستمبر 2025 کے دوران سیمنٹ سیکٹر سے ٹیکس وصولی میں 17 ارب روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ سال کے 62.7 ارب روپے کے مقابلے میں اس سال چار ماہ میں سیمنٹ سیکٹر سے 91.4 ارب روپے ٹیکس وصول ہوا۔ ایف بی آر کے مطابق سیمنٹ سیکٹر سے سالانہ بنیاد پر 102 ارب روپے ریونیو وصولی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ ایف بی آر نوٹیفکیشن کے مطابق شوگر ملز کی ویڈیو اینالیٹکس کے ذریعے مانیٹرنگ لازمی قراردی گئی ہے۔
شوگر ملز کو کرشنگ سیزن سے پہلے مانیٹرنگ آلات نصب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسی طرح سیمنٹ بیگز کی الیکٹرانک مانیٹرنگ کا حکم جاری کرتے ہوئے یکم نومبر سے بغیر ٹیکس اسٹیمپ اور یونیک آئی ڈی مارکنگ بیگز کی ترسیل ممنوع قرار دی گئی ہے۔





















