عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں پیر کے روز اضافہ دیکھا گیا جس کی وجہ اوپیک پلس کی جانب سے آئندہ سہ ماہی میں پیداوار میں اضافے کو مؤخر کرنے کا فیصلہ اور عالمی سپلائی میں اضافے کے خدشات میں کمی ہے۔
خبرایجنسی کے مطابق کاروبار کے دوران برینٹ کروڈ فیوچرز میں 24 سینٹ یا 0.37 فیصد اضافہ ہوا اور قیمت 65.01 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ 21 سینٹ یا 0.34 فیصد اضافے کے ساتھ 61.19 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔
رہورٹ کے مطابق اوپیک پلس نے اعلان کیا ہے کہ دسمبر میں پیداوار میں ایک لاکھ 37 ہزار بیرل یومیہ اضافہ کیا جائے گا جو اکتوبر اور نومبر کے مساوی ہے تاہم تنظیم نے کہا کہ جنوری، فروری اور مارچ 2026 میں پیداوار میں اضافہ عارضی طور پر معطل رکھا جائے گا۔
آئی این جی کے ہیڈ آف کمیوڈیٹیز ریسرچ وارن پیٹرسن نے کہا کہ اوپیک پلس کا یہ فیصلہ اس بات کا اعتراف ہے کہ عالمی مارکیٹ آئندہ برس کے اوائل میں ممکنہ اضافی تیل کی فراہمی کا سامنا کرے گی۔
ماہرین کے اندازوں کے مطابق مارکیٹ میں خام تیل کی اضافی مقدار 1,90,000 سے 3 ملین بیرل یومیہ کے درمیان رہ سکتی ہے۔امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق امریکہ کی خام تیل کی پیداوار اگست میں 86,000 بیرل یومیہ اضافے کے بعد ریکارڈ 13.8 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ایشیا کی بڑی صنعتی معیشتوں میں اکتوبر کے دوران دباؤ برقرار رہا کیونکہ امریکی طلب میں کمی اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسیوں نے کارخانوں کے آرڈرز پر منفی اثر ڈالا۔





















