معاشی تھنک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے ایک سال میں 7 ارب 76 کروڑ ڈالر انٹربینک مارکیٹ سےسے خریدے ہیں۔
ٹاپ لائن ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک نے انٹربینک مارکیٹ سے خریداری جون 2024 سے مئی 2025 کے دوران کی۔ اس دوران پانچ ارب 70 کروڑ ڈالر قرضوں اور سود کی ادائیگی پر خرچ کئے گئے جبکہ زرمبادلہ کےذخائر میں نیٹ دو ارب دس کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق صرف مئی 2025 میں انٹربینک مارکیٹ سے 52 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی خریداری کی گئی۔
دوسری جانب انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 03 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد اس کی نئی قیمت 281 روپے 87 پیسے ہو گئی ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں سعودی ریال کی قدر 75 روپے 12 پیسے جبکہ بحرینی دینار کی قدر 747 روپے 60 پیسے رہی۔
اسی طرح عمانی ریال کی انٹربینک مارکیٹ میں قدر 732 روپے 13 پیسے رہی، کویتی دینار کی قدر 923 روپے 11 پیسے اور قطری ریال کی قدر 77 روپے 33 پیسے ریکارڈ کی گئی۔دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید 283 روپے 20 پیسے اور قیمت فروخت 284 روپے ریکارڈ کی گئی۔






















