وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کیلئے 27 ارب روپے کا بڑا مالی پیکیج تیار کر لیا۔ منظوری کل اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے لی جائے گی۔ حکام وزارت صنعت و پیداوار کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے جانچ پڑتال بھی جاری ہے۔ بولی رواں سال آخری سہہ ماہی میں کی جائے گی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں ارکان نے یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش اور ملازمین کو واجبات کی عدم ادائیگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ سیکرٹری صنعت و پیداوار نے بتایا کہ ملازمین کیلئے مالی پیکیج تیار کر لیا ہے۔ منظوری کیلئے کل وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ ستائیس ارب کے پیکیج میں ملازمین کی رضاکارانہ علیحدگی اسکیم کیلئے پندرہ سے اٹھارہ ارب روپے شامل ہیں۔ تیرہ ارب اسی کروڑ روپے وینڈرز کو واجب الادا ہیں ۔ یوٹیلٹی اسٹورز کے ذمہ مجموعی طور پر 54 ارب روپے کا قرضہ واجب الادا ہے۔ ادارے کے تقریباً 11 ہزار ملازمین میں سے صرف تین سو کو نجکاری تک برقرار رکھا جائے گا۔
کمیٹی نے یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین کیلئے پیکیج کی مکمل تفصیلات طلب کر لیں ۔ نجکاری کمیشن حکام نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے جانچ پڑتال شروع ہو چکی ہے۔ رواں سال کی آخری سہہ ماہی میں پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی کا ارادہ ہے۔ پی آئی اے کی ڈیو ڈیلیجنس میں چار کنسوریشیم شریک ہیں۔ اسٹیٹمنٹ آف کوالیفکیشن پانچ کنسورشیم یا گروپس نے جمع کرائے تھے۔ ایک معیار پر پورا نہیں اتر سکا۔ اس وقت بڈنگ کمپنیوں کو پی آئی اے کے سائٹ وزٹ کرائے جارہے ہیں۔ کمیٹی ارکان نے ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی کی بندش پربھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ چیئرمین کمیٹی فاروق ستار بولے پندرہ پندرہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔ کمیٹی نے وزیر توانائی کو اگلے اجلاس میں بریفنگ کیلئے بلا لیا۔





















