خیبر پختونخوا کے گورنر حاجی غلام علی نے نگران وزیر اعلیٰ اعظم خان کی وفات کے بعد صوبے میں پیدا ہونے والی حکومتی خلا کے بارے میں قانونی ٹیم سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔
رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخوا کے گورنر حاجی غلام علی نےنئے نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری کے لئے سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اور سابق اپوزیشن لیڈر کو ایڈوائز جاری کردی ہےگورنر حاجی غلام علی نے پشاور کے گورنر ہائوس میں ایڈوکیٹ جنرل عامر جاوید سمیت دیگر قانونی ماہرین سے مشاورت کی ۔ جس میںقانونی ٹیم نے فیصلہ دیا کہ نگران وزیراعلیٰ کے انتقال پر نگران صوبائی کابینہ بھی ختم ہو گئی ہے۔
گورنر کی بنائی ہوئی قانونی ٹیم کے فیصلے کے مطابق نئے نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری پر آئین خاموش ہے ۔اس لئے ایک بار پھر آئین کے آرٹیکل 224 پر عمل کیا جائے اور دوبارہ سابق وزیر اعلیٰ محمود خان اور سابق اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کو نئے نگران وزیر اعلیٰ کی نامزدگی کا کہا جائے ۔
خیبر پختونخوا کے گورنر حاجی غلام علی نےقانونی ٹیم کے مشورے کو تسلیم کیا گورنر نے دونوں رہنماؤں کو اتوار کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں مشاورت کیلئے ایڈوائز جاری کر دی۔ گورنر نے اپنے خط میں دونوں رہنماؤں کو نئے نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کا مشاورتی عمل تین روز میں مکمل کرنے کی بھی ایڈوائز جاری کر دی ہے۔
خیال رہے کہ نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان انتقال کرگئے ہیںنجی اسپتال میں زیرعلاج نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان انتقال کرگئے۔ اعظم خان کو گزشتہ رات نجی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ ترجمان آر ایم آئی اسپتال شبیرشاہ کا کہنا ہے کہ اعظم خان کی حالت انتہائی ناساز تھی، وہ مختلف بیماریوں کاشکار تھے۔