ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی پارلیمان میں نام نہاد آپریشن سندور پر بحث سے متعلق میڈیا سوالات پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی رہنما عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے اپنے فوجی نقصانات تسلیم کریں۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ مودی حکومت کے بیانات اندرونی سیاسی فائدے کے لیے کشیدگی بڑھانے کے رجحان کے عکاس ہیں،دنیا جانتی ہے بھارت نے پہلگام حملے کے ثبوتوں یا تحقیقات کے بغیر پاکستان پر حملہ کیا، معصوم مرد، خواتین اور بچے شہید ہوئے، جواب میں بھارتی لڑاکا طیاروں اور فوجی تنصیبات کو غیرمؤثر کرنا پاکستان کی کامیابی کی ناقابل تردید حقیقت ہے،بھارتی قیادت کو جنگ بندی میں تیسرے فریق کا فعال کردار بھی مان لینا چاہئے۔
ترجمان دفتر خارجہ کےمزید کہنا ہے نام نہاد ’’آپریشن مہادیو‘‘ سے متعلق کسی بھی دعوے کی کوئی اہمیت نہیں ، بھارتی وزیر داخلہ کا بیان جھوٹ اور تضادات سے بھرا ہوا ہے،جھوٹ بھارتی وزیر داخلہ کی ساکھ پر سنجیدہ سوالات اٹھاتا ہے،کیا یہ محض اتفاق ہے کہ لوک سبھا میں بحث کے آغاز پر ہی پہلگام حملے کے مبینہ ملزم مارے گئے؟پاکستان نے ’’نیو نارمل‘‘ کے حوالے سے بھارتی بیانات بھی دوٹوک انداز میں مسترد کردیئے ۔
انہوں نے کہا کہ مبینہ ’’ایٹمی بلیک میلنگ‘‘ کا بھارتی بیانیہ گمراہ کن اور خود غرضی پر مبنی ہے،سندھ طاس معاہدے پر گمراہ کن بھارتی بیانات پر ترجمان نے کہا یکطرفہ اور غیرقانونی فیصلوں پر فخر کے بجائے بھارت معاہدے کی فوری پاسداری کرے ، پاکستان آئندہ بھی ہر جارحیت کا مئی دوہزار پچیس کی طرح بھرپور جواب دے گا۔





















