لانگ ڈسٹینس اینڈ انٹرنیشنل (ایل ڈی آئی) کمپنیوں سے اربوں روپے بقایاجات کی وصولی اور لائسنس کی تجدید سے متعلق بریک تھرو نہ ہوسکا۔
ایل ڈی آئی آپریٹرز کی جانب سے اربوں روپے کے بقایا جات کی عدم ادائیگی کے معاملے پر پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی میں سماعت کے دوران کوئی بریک تھرو نہ ہو سکا ۔ ایل ڈی آئی کمپنیاں بدستور اربوں کے بقایا جات ادا کرنے سے انکاری ہیں۔ عدالتوں سے باہر معاملات طے کرنے کی کوششیں بھی کامیاب نہیں ہوئیں ۔ پی ٹی اے نےجارحانہ رویہ اپناتے ہوئے نادہندہ کمپنیوں کو ڈیٹرمینیشن لیٹر جاری نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔
پی ٹی اے دستاویزات کے مطابق 9 ایل ڈی آئی کمپنیوں کے لائسنسوں کی توثیق کا تنازع ہے ۔ ان میں سے 5 کمپنیاں صرف 8.2 ارب کی بنیادی رقم اقساط میں ادا کرنے پر آمادہ ہیں ۔ باقی 4 ایل ڈی آئی کمپنیاں 15.96 ارب کی بنیادی رقم بھی ادا کرنے کو تیار نہیں ۔ 13 مارچ 2025 تک ان کمپنیوں کے ذمے 56.74 ارب روپے کے لیٹ پیمنٹ چارجز بھی واجب الادا ہیں۔ ذرائع کے مطابق نادہندہ ایل ڈی آئی آپریٹرز کے لائسنسوں کی تجدید نہ کئے جانے کا قوی امکان ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمان نے سماء کے استفسار پر بتایا کہ ایل ڈی آئی کمپنیوں کو 15 یوم کے اندر ڈیٹرمینیشن لیٹر جاری کر دیا جائے گا اور تمام تفصیلات سب کو معلوم ہو جائیں گی۔ وفاقی وزیرآئی ٹی شزافاطمہ خواجہ پہلے ہی واضح کر چکیں کہ حکومت ایل ڈی آئی کمپنیوں کو ایک پیسہ بھی معاف کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔ انہیں بقایا جات ادا کرنا ہی پڑیں گے۔






















