پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے مذاکرات کے حوالے سے کہا ہے کہ جن لوگوں سے بات ہونی چاہئے کوشش ہے ان ہی سے بات ہو۔
منگل کے روز اڈیالہ جیل کے قریب داہگل ناکے پر گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ میں آج ایک ماہ بعد بانی سے ملاقات کیلئے آیا ہوں کیونکہ بجٹ سیشن کی وجہ سے ان سے ملاقات نہیں ہوئی لیکن آج بھی پولیس نے ہمیں ناکے پر روکا ہوا ہے حالانکہ ہائی کورٹ کا واضح حکم ہے کہ ملاقاتوں میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ زیادہ لوگ ملیں گے تو اچھے پیغامات بھی باہر آئیں گے اور بانی پی ٹی آئی کا ہمیشہ قوم کیلئے اچھا پیغام ہوتا ہے جبکہ ہماری کوشش ہے بانی اور بشریٰ بی بی کی فوری رہائی ہو وہ 700 دن سے زائد عرصے سے جیل میں ہیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ اگر رہائی نہیں ہو رہی تو کم از کم رسائی کا موقع دینا چاہئے اور آگے بڑھنے کے لئے سختیاں نہیں ہونی چاہئیں، جب رسائی ہوگی تو ہم ڈسکس کریں گے کہ کیا آفر ہے؟ اور ملاقات ہوگی تو پی ٹی آئی کے اسیران کے خط پر بھی بات ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے پارلیمنٹ ہاؤس میں کہا تھا بات کرنی چاہئے اور آپ اسپیکر آفس کو استعمال کریں تاہم بانی نے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا اور انکا مؤقف ہے حکومت سنجیدہ ہے تو پہلے مثبت اقدامات کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی تو حکومت کی مذاکراتی پیشکش پر بات کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک چلانا آئینی حق ہے لیکن مذاکرات سے بھی فرار اختیار نہیں کی اور مولانا فضل الرحمان سے اتحاد نہیں بن سکا مگر ہماری راہیں بھی جدا نہیں ہوئیں۔
انہوں نے بتایا کہ فی الحال ہمارا کسی قسم کا کوئی بیک ڈور ڈائیلاگ نہیں چل رہا اور ہمیشہ موقف رہا ہے کہ سیاسی جدوجہد میں سارے آپشنز کھلے رہنے چاہئیں جبکہ ہمار کوشش ہے کہ اس وقت بھی مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھے اور جن لوگوں سے بات ہونی چاہئے کوشش ہے ان ہی سے بات ہو۔






















