پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران کو حلف لینے سے روک دیا۔
پشاورہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشد علی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم تناسب کیخلاف کیس کی سماعت کی، عدالت نے نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران کو حلف لینے سے روک دیا۔
عدالت نے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کر لیا، حکم دیا کہ آئندہ سماعت تک خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر ممبران سے حلف نہ لیا جائے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی تقسم تناسب کے مطابق نہیں کی، جسٹس ارشد علی نے استفسار کیا کہ آپ نے مخصوص نشستوں کے لئے لسٹ جمع کی ہے؟ جس پر وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی پی کی دو جنرل نشستیں ہیں، ایک خواتین کی مخصوص نشست دی گئی ہے۔
جسٹس ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ یہاں تو پی ٹی آئی کی حکومت ہے، ان کو یہاں بھی سیٹیں نہیں ملی، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن نہیں لڑا، یہاں ان کے آزاد امیدوار تھے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پی ٹی آئی پی کو خواتین کی 3 نشستیں ملنی چاہیئے، اقلیتوں کی ایک نشست بھی پی ٹی آئی پی کا حق ہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا جبکہ عدالت نے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت3 جولائی تک ملتوی کردی۔






















