پنجاب اسمبلی نے مالی سال 2025-26 کے لیے 5300 ارب روپے سے زائد مالیت کے بجٹ اور فنانس بل 2025-26 کو کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
ایوان نے مختلف محکموں کے لیے 4306 ارب روپے سے زائد کے 41 مطالبات زر کی منظوری دی جبکہ اپوزیشن کی کٹوتی کی تمام آٹھ تحاریک مسترد کر دی گئیں۔
بجٹ میں صحت کے لیے 258 ارب، تعلیم کے لیے 137 ارب، پولیس کے لیے 200 ارب اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے 910 ارب روپے سے زائد مختص کیے گئے ہیں۔
اجلاس کے دوران اسپیکر پنجاب اسمبلی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان نوک جھونک دیکھنے میں آئی۔
وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پنجاب آٹزم اسکول اینڈ ریسورس سینٹر بل 2025، ضروری اشیا کی قیمتوں پر کنٹرول کے ترمیمی بل سمیت چار بل پیش کیے جو ایوان نے منظور کر لیے۔
ایجنڈا مکمل ہونے پر ڈپٹی اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے اجلاس جمعہ دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا۔





















