پاکستان نے بیرونی مالی گیپ پورا کرنے کی حکمت عملی تیار کرلی۔ رواں سال براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافے کا منصوبہ بنا لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق رواں سال براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافے کےلیے مجوزہ منصوبے کے تحت توانائی، ایوی ایشن، معدنیات اور زراعت سمیت دیگر شعبوں میں بڑی سرمایہ کاری کا امکان ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق سعودی عرب، یو اے ای اور قطرکی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہرکی گئی ہے۔ آئندہ سال جنوری سے ان شعبوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی۔ اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی آوٹ سورسنگ بھی رواں ماہ ہونے کا امکان ہے۔
پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بھی کوششیں جاری ہیں۔ عرب کمپنیاں ائیرپورٹس اور بندرگاہیں چلانے کیلئے سرمایہ کاری کریں گی۔ خلیج تعاون تنظیم کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کے بعد سرمایہ کاری کیلئے کام جاری ہے۔ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل بھی ملک میں سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے کوشاں ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے کردار پر بریفنگ مانگ لی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے کو ٹیکس وصولی بڑھانے اور سبسڈیز سے متعلق کونسل کے اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا۔ ڈسکوز سے انتظامی کنٹرول نجی شعبے کو دینے کیلئے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن سے مشاورت بھی جاری ہے۔ فرانس،جرمنی اور کوریا نے بھی ڈسکوز کے انتظامی کنٹرول معاہدوں میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔