پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ کے پی حکومت نے بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کے بغیر جلد بازی میں بجٹ پاس کرکے سابق وزیر اعظم کو پارٹی سے ’مائنس‘ کر دیا ہے۔
منگل کے روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے جلد بازی میں اور ہدایات کے بغیر ہی بجٹ پاس کرکے بانی کو پارٹی سے مائنس کردیا ہے جبکہ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کی جانب سے علیمہ خان کا بیان مسترد کر دیا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ ’’ خان صاحب نے کہا تھا بجٹ انکی اپرول کے بغیر پاس نہیں ہوگا، اب ہوگیا ہے تو کیا مائنس عمران خان ہوگیا؟ جس پر علیمہ خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرا خیال ہے ہوگیا ‘‘۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے علیمہ خان کا بیان یکسر جھٹلا دیا اور بجٹ کی منظوری بھی مسترد کردی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’ خان صاحب کو دنیا کی کوئی تاریخ مائنس نہیں کر سکتی، بڑے بڑے نہیں مائنس کر سکے، یہ دیکھو مس کنسیپشن کری ایٹ کی جا رہی ہے بجٹ پاس نہیں ہوا ، یہ خان صاحب کی اسمبلی ہے اور خان صاحب کا ووٹ ہے، خان صاحب کا بجٹ وہ جیسے کہیں گے کوئی انتظار نہیں کرے گا ۔‘‘
صوبائی اسمبلی سے ایک روز قبل منظور بجٹ کو غیر منظور شدہ کہہ کر بیرسٹر گوہر نے ایک نئی ممکنہ آئینی بحث کی راہ بھی کھول دی۔
علی امین گنڈا پور کا بیان
معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ’ کچھ لوگ بانی پی ٹی آئی کو کمزور کرنے کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں اور ان کے مخالفین کے ایجنڈے کو پھیلا رہے ہیں ‘۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ یہ لوگ منافقت اور سازشی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ یہ بانی کے اختیارات کو اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا کے عوام نے اپنا مینڈیٹ بانی پی ٹی آئی کو دیا ہے، ہمیں ہٹانے کی مسلسل سازش کی جارہی تھی اور بجٹ کو جواز بنا کر فنانشل ایمرجسنی اور گورنر راج لگانے کا منصوبہ تھا۔






















