خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ آفتاب عالم نے نئے مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش کر دیاہے جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد جبکہ پنشن میں 7 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ کم سے کم ماہانہ اجرت میں 4 ہزار کا اضافہ کرتے ہوئے 40 ہزار روپے کر دی گئی ہے ، ایگزیکٹو الاؤنس نہ لینے والے ملازمین کا ڈسپیرٹی الاؤنس 15 سے 20 فیصد بڑھانے کی تجویز ہے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ آفتاب عالم نے بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ نان ٹیکس آمدن میں 74 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ، کےپی حکومت صحت کے شعبے کو ترقیاتی حکمت عملی کا حصہ سمجھتی ہے، کے پی حکومت کا عزم ہے ہر شہری کو معیاری سہولیات فراہم کی جائیں، صحت کارڈ پلس منصوبے سے 44 لاکھ افراد مستفید ہو چکے ہیں، صحت کارڈ منصوبہ خیبرپختونخوا کی 100 فیصد آبادی کیلئے جاری ہے، کے پی حکومت تعلیم کے میدان میں سنجیدہ رہی ہے، اعلیٰ تعلیم کیلئے4.9ارب روپے جاری کئے گئے،کئی ڈگری کالج قائم کئے گئے۔
بجٹ کا کل تخمینہ 2119ارب روپے کا لگایا گیا ہے، سالانہ کل اخراجات کا تخمینہ 1962 ارپ روپے لگایا گیا ہے، بجٹ 157 ارب روپے سر پلس رکھا گیا ہیں، سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 547 ارب روپے کی تجویز ہے، ایم ایف سی کے تحت صوبے کو 267ارب روپے کمی کا سامنا ہے، بجلی خالص منافع کی مد میں وفاق کے ذمہ 71ارب روپے کے بقایا جات ہے، آئیل گیس کی مد میں وفاق کے ذمہ 58 ارب روپے واجب الاد ہے، بیرونی امداد گرانٹس کی مد میں صوبے کو 177ارب روپے ملنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
بجٹ میں تنخواہوں اور دیگر اخراجات کے لیے 1415ارب روپے رکھے گئے ہیں، بندوبستی اضلاع کے اخراجات جاریہ کے لیے 1255 ارب، قبائلی اضلاع کے لیے 160 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ۔نئے سال میں محصولات کا تخمینہ 129 ارب روپے لگایا گیا ہے، رہائشی اور کمرشل پراپرٹی الاٹمنٹ ٹرانسفرا اسٹاپ ڈیوٹی دو فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
4.9 مرلہ رہائشی کمرشل پراپرٹی پر ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے، ہوٹل بیڈ ٹیکس کو 10فیصد سے کم کر کے 7فیصد کرنے ، 36ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے افراد پر پرفیشل ٹیکس ختم کرنے ، الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس، ٹوکن ٹیکس معاف کرنے کی تجویز ہے ۔




















