ملکی تبادلہ مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں سلسلہ بدستور تیسرے ہفتے جاری ہے۔
کرنسی ڈیلرز کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستانی روپے کی مقابلے میں امریکی ڈالر 69 پیسے مہنگا ہوکر 285 روپے کا ہوگیا۔ دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر ایک روپے مہنگا ہوکر 286 روپے کا ہوگیا۔
اسٹیٹ بین کے مطابق گزشتہ ہفتے کے آخری روز انٹربینک میں ڈالر 280 روپے 57 پیسے پر بند ہوئی تھی جبکہ گزشتہ سے پیوستہ ہفتے کے آخری روز انٹربینک میں ڈالر 280 روپے 57 پیسے پر بند ہوئی تھی، گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران ڈالر کی قیمت تقریباً 4 روپے جبکہ 16 روز میں اب تک 8روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 17 اکتوبر کو ایک ڈالر کی قیمت انٹر بینک میں 276.83 روپے کی سطح تک گر گئی تھی جو ستمبر کے شروع میں 307.10 کی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر تھی۔ اس کے بعد سمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن اور ایکسچینج کمپنیوں کے ضوابط میں ترمیم کے بعد ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ شروع ہوا تاہم 17 اکتوبر کے بعد سے ڈالر کی قیمت میں تسلسل کے ساتھ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق آن ریکارڈ کچھ نہیں ہے کہ آئی ایم ایف نے کوئی ایسی شرط عائد کی ہے یا نہیں تاہم ماضی میں روپے کی قدر آئی ایم ایف کے کہنے پر کم کی گئی تھی۔