وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ ماضی میں کم سے کم لاگت کی بجلی نہیں خریدی گئی، عارضی طریقوں سے بجلی خریداری کی وجہ سے بجلی مہنگی ہوتی گئی، بجلی صارفین کو بوجھ سے بچالیا، 4700 ارب روپے کی بچت کی ہے۔
محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی توانائی کا اجلاس ہوا، وفاقی وزیر توانائی اویس احمد لغاری نے قائمہ کمیٹی توانائی کو بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں کم سے کم لاگت کی بجلی نہیں خریدی گئی، ہم نے مختلف عارضی طریقوں سے بجلی خریداری کے اصول بنائے، عارضی طریقوں سے خریداری کی وجہ سے بجلی مہنگی ہوتی گئی۔
اویس لغاری کا کہنا ہے کہ 1953 ارب روپے کے بوجھ کو مہنگے بجلی کے منصوبے ہٹا کر کم کیا گیا، منصوبوں کے اوقات کار میں ردوبدل کرکے 2790 ارب روپے کی بچت کی گئی ہے، بجلی صارفین پر 4700 ارب روپے کا بوجھ آنا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اب حکومت مزید بجلی نہیں خریدے گی، اگلے چند ہفتوں میں نیپرا کو یہ پلاننگ جمع ہوجائے گی، اگلے دس سالوں میں 4700 ارب روپے کے اضافی اخراجات نہیں ہوں گے، 4700 ارب روپے وہ بچت ہے جو کہ آنے والے منصوبوں میں کی ہے۔
وفاقی وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ ہم نے مستقبل میں عوام کو بوجھ سے بچالیا ہے، جو بجلی کی قیمت اوپر جانی تھی وہ اب نہیں جائے گی، اگر ہم اس پلاننگ کو ٹھیک نہ کرتے تو بوجھ ہر حال میں صارفین پر پڑنا تھا۔