وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھئیل داس کوہستانی پر حملے کے مقدمہ درج میں پولیس نے سندھ ترقی پسندپارٹی کے ضلعی صدر جلال شاہ کو حراست میں لے لیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ٹھٹھہ تھانے میں سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں سندھ ترقی پسند پارٹی (ایس ٹی پی) کے ضلعی صدر جلال شاہ، حیدر شورو، حکیم بروہی، جاوید جانوری سمیت تین سے نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمے میں الزام ہے کہ وفاقی وزیر کی گاڑی پر ٹماٹر، ڈنڈے سے حملہ کیا تھا واقعہ ٹھٹھہ کے مرکزی مقام پر اس وقت پیش آیا جب وفاقی وزیر مختلف تقریبات میں شرکت کے بعد واپس روانہ ہو رہے تھے۔ پولیس نے سندھ ترقی پسندپارٹی کے ضلعی صدر جلال شاہ کو حراست میں لے لیا۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کھیئل داس کوہستانی سے رابطہ کرکے اظہار ہمدردی کیا۔ کہا عوامی نمائندوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں۔ واقعے میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی نے رابطہ کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے رابطہ کرکے واقعے کی تفصیلات معلوم کیں۔ وفاقی سیکرٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا عوامی نمائندوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں۔ سندھ حکومت تحقیقات کرے اور حملے میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ٹھٹھہ میں وزیر مملکت کھیل داس کوہستانی کی گاڑی پر انڈوں اور ٹماٹروں سے حملہ کیا گیا تھا۔ حملہ نیشنل بینک کے قریب قوم پرست تنظیم کے کارکنوں نے کیا۔