پاکستان میں پہلی بار اسموگ اور آلودگی کے خاتمے کے لئے 'ماحولیاتی فورس' بن گئی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی منظوری سے پنجاب میں ماحولیات کے تحفظ کی فورس نے کام شروع کر دیا۔ فورس ماحولیاتی تحفظ کے قانون اور ضابطوں پر موثر عمل درآمد یقینی بنائے گی۔
ماحولیاتی فورس 10 الگ الگ اسکواڈز پر مشتمل ہوگی، ہر اسکواڈ کو ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے مخصوص ہدف دیا گیا ہے۔
گرین اسکواڈ شجرکاری اور سرسبز علاقوں کی حفاظت کرے گا، بلیو اسکواڈ پانی کے ضیاع کو روکنے اور واٹر مینجمنٹ کی بہتری کے لیے کام کرے گا۔ بلیک اسکواڈ گاڑیوں کے دھوئیں، شور اور ایندھن کی جانچ پڑتال کرے گا۔
ریڈ اسکواڈ خطرناک کیمیکل مواد سے ہونے والے حادثات سے نمٹنے کے لیے تربیت یافتہ ہے، اربن ویجیلنس اسکواڈ تجاوزات،کوڑا کرکٹ اور ماحول دشمن سرگرمیوں کی نگرانی کرے گا۔ ہاک آئی اسکواڈ' 360 ڈگری کیمرہ سے لیس ہوگا، یہ فضائی نگرانی کا نیا نظام ہوگا۔
فورس کو 11 تھرمل ڈرونز دئیے ہیں جوآلودہ علاقوں کی نشاندہی کریں گے، ماحولیاتی فورس کو 25 گاڑیاں،5 وینز، 8 ڈبل کیبنزاور250 ای بائیکس فراہم کی گئیں، 5 موبائل ایئر کوالٹی مانیٹرنگ اسٹیشنز بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔