پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللہ بابر کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کی انکوائری جاری ہےلیکن فرحت اللہ بابر نے ابھی تک ایف آئی اے کو انکوائری کا جواب جمع نہیں کرایا۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے 28 مارچ کو فرحت اللہ بابر کو سوالنامہ بھیجا گیا تھا، جس پر 7 اپریل تک جواب دینے کی مہلت دی گئی تھی لیکن مقررہ وقت گزرنے کے باوجود ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
ایف آئی اے نے فرحت اللہ بابر سے ان کی جائیدادوں، بینک اکاؤنٹس اور گاڑیوں کی مکمل تفصیلات طلب کی تھیں اس کے علاوہ ان سے بطور سینیٹر حاصل ہونے والی غیر ملکی فنڈنگ کا ڈیٹا، ذرائع آمدن اور ٹیکس ریٹرنز کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کا کہا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق سوالنامے میں یہ بھی پوچھا گیا کہ فرحت اللہ بابر نے بطور سینیٹر کون کون سے فوائد حاصل کیے؟ اور ان کی بیوی اور بچوں کے نام پر موجود جائیدادوں کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں اگر فرحت اللہ بابر کی جانب سے جلد جواب موصول نہ ہوا تو قانونی کارروائی کو مزید آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔