امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) نے مودی سرکار اور بھارتی خفیہ ایجنسی ( را) کو سکھ علیحدگی پسندوں کے قتل میں ملوث قرار دیدیا۔
مودی سرکار اور بھارتی را کی دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور جاسوسی ایک کھلی حقیقت ہے۔ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) کی ایک اہم رپورٹ جاری کردی گئی۔
یو ایس سی آئی آر ایف کی بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسی 'را' پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کردی۔ را پر سکھ علیحدگی پسندوں کے قتل میں ملوث ہوناپابندی کی سفارش کی وجہ بنی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ( را) سکھ علیحدگی پسندوں کے قتل کی سازشوں میں ملوث رہی، بھارتی انٹیلیی جنس کے سابق افسر وکاش یادیو سکھ علیحدگی پسندوں پر حملہ میں ملوث تھے۔
رپورٹ میں بھارت میں اقلیتیوں کے ساتھ سلوک میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، کمیشن نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی حکومت را اور بھارتی جاسوس وکاش یادیو کے خلاف خصوصی پابندیاں عائد کرے۔
مذہبی آزادی اور اقلیتوں کی ابتر صورتحال کی بنا پربھارت کو "خصوصی تشویش کے حامل ملک" قرار دینے کی تجویز بھی رپورٹ کا حصہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت 2024 میں مذہبی اقلیتیوں پر حملوں اور امتیازی سلوک کا مرکز بنا رہا۔
الیکشن 2024 میں ہندو قوم پرست وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی نے مسلمانوں اور اقلیتیوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کر کے ووٹ بٹورنے کی کوشش کی، بھارت میں بڑھتی ہوئی نفرت انگیز تقاریر، امتیازی شہریت اور تبدیلی مذہب کے خلاف قانون سازی، کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور مسلم املاک کی مسماری اقلیتیوں کے حقوق پر حملہ قرار دیا گیا۔